جادو اثر جڑی بوٹی افتیمون
آج کا موضوع ہے گنٹھیا کی وجہ سے جوڑوں کا پتھرا جانا یا جوڑوں کی حرکت کا ختم ہوجانا
گنٹھیا کی ابتداء سردی خشکی سے ہوتی ہے اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یے بڑھتا ہی چلا جاتا ہے یوں گنٹھیا 3 مراحل میں سے ہوتا ہوا بالآخر خشکی سردی میں تبدیل ہوجاتا ہے خشکی سردی کی حالت میں پورے جسم کے جوڑوں کو جکڑ کر تمام جوڑوں کی حرکت کو ساکن کردیتا ہے اس کی بنیادی وجہ قبض ہے
یہاں پر ہم شیخ الرئيس بوعلی سینا رحمۃاللہ کے قول کا حوالہ پیش کرتے ہیں
شیخ الرئيس بوعلی سینا رحمۃاللہ کا قول ہے
القبض ام الامراض
یعنی قبض بیماریوں کی ماں ہے
مزید تفصیل ملاحظہ فرمائیں
جوڑوں کے درد کی اقسام یاد رکھیں جوڑوں کا درد کسی بھی سبب سے ہو جوڑوں میں کوئی مواد رکنے سے ہی پیدا ہوا کرتا ہے تشخیص صرف یہ کرنی ہے کہ کونسا مواد رکا ہوا ہے
جوڑوں میں 3 اقسام کے مواد رکا کرتے ہیں
1 جوڑوں میں ہوا یا ریاح رکتی ہیں ان کے رکنے سے جو درد پیدا ہوتا ہے اسے ریاحی درد کہتے ہیں اس کی نشانی یہ ہے کہ درد اپنی جگہ مسلسل تبدیل کرتا رہتا ہے
2 جوڑوں میں پانی یا رطوبت رکتی ہیں ان کے رکنے سے جو درد پیدا ہوتا ہے وہ سوزشی درد کہلاتا ہے کیونکہ رطوبات کے جمع ہوجانے سے جوڑوں پر ورم اور سوزش آجاتی ہے ایک ہی جگہ مسلسل درد ہوگا سوزش والے مقام کو دبانے سے گڑھا بن جائے گا
3 جوڑوں میں کوئی بیرونی مواد نہیں رکتا لیکن ان میں موجود پہلے والا مواد یعنی لیسدار رطوبت مادہ جم کر سخت ہو جاتا ہے جس سے جوڑ بھی سخت ہو جاتے ہیں شدید درد کرنے لگتے ہیں ان پر سوزش نہیں ہوگی صرف جوڑ کے اوپر معمولی ابھار ہوگا مقام کی جلد چمکیلی ہوگی
مزید علامات اگر مادہ جم گیا ہوگا تو اس میں حرکت تقریبا ختم ہوجاتی ہے اسی حالت کو جوڑوں کا پتھرا جانا کہتے ہیں
تفصیل سوداء
سوداء
سوداء کے لغوی معنی سیاہ رنگ کے ہیں چونکہ اس خلط کا رنگ سیاہ ہوتا ہے اس لئے اسے سودا کے نام سے جانا جاتا ہے
ذائقہ کے حوالہ سے یہ کسیلا یا ترش جانا جاتا ہے
مزاج سوداء
مزاج اس کا سرد خشک ہوتا ہے
بعض اطباء کرام کے مطابق اس کا مزاج خشک سرد ہے جو کہ علمی وعقلی کسوٹی پر پورا نہیں اترتا
خلط کی مختصر تعریف ہے کہ تر بہنے والی رطوبت
سرد خشک کا مطلب ہے کہ سردی لگ بھگ تین حصہ اور خشکی ایک حصہ اس نسبت تناسب کی حامل چیز میں بہنے کی صلاحیت ہو گی جو کہ خلط کی تعریف پر پورا اترتی ہے اگر اسے خشک سرد مان لیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس میں خشکی تین حصہ اور سردی ایک حصہ ہے اس نسبت تناسب کی چیز میں بہنے کی صلاحیت نہیں ہو گی بلکہ خشکی سردی کی حامل چیز میں گاڑھا پن حد سے زیادہ ہو گا اور اس کا میلان مائع کے بجائے ٹھوس حالت کی جانب ہو گا جس میں بہنے کی صلاحیت نہ ہو گی چنانچہ بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ سوداء کا مزاج سرد خشک ہے
تعریف جسم میں منافع سوداء
سوداء طبعی کا سبب فاعلی معتدل حرارت سبب مادی غلیظ کم رطوبت جو سردخشک غذا سے پیدا ہو سبب صوری تہہ نشین دُرد تلچھٹ سبب غائی سوداوی اعضاء یعنی ہڈیوں وغیرہ کی غذا میں شامل ہوتا ہے اس کا کچھ حصہ فہم معدہ میں شامل ہوکر بھوک لگاتا ہے
نظام ہضم کو بہتر بناتا ہے
خون کو گاڑھا بناتا ہے
سوداء کی دو اقسام ہیں
طبعی وغیرطبعی
تعریف سوداء طبعی
یہ جگر میں پیدا ہوتا ہے اچھے خون کی تلچھٹ ہے اس کو اس طرح سمجھنا چاہئیے کہ تیل میں جو گاد یعنی کہ تلچھٹ بیٹھ جاتی ہے وہ تیل کے غلیظ اجزاء ہیں اسی طرح جب خون تیار ہوتا ہے تو اسکے غلیظ اور خاکی اجزاء نیچے تہہ نشین ہو جاتے ہیں جن کو سوداء طبعی کہا جاتا ہے
فی الحقیقت سوداء کو دوسری اخلاط سے وہی نسبت ہے جو زمین کو باقی ارکان سے ہے
تعریف سوداء غیر طبعی اس کی چار اقسام ہیں
1 سوداء بلغمی وہ سوداء ہے جو بلغم کے مل جانے سے پیدا ہوتا ہے
2 سوداء دموی
وہ سوداء ہے جو خون کے جل جانے سے پیدا ہوتا ہے
3 سوداء صفراوی
وہ سوداء ہے جو صفراء کے جل جانے سے پیدا ہوتا ہے
4 سوداء سوداوی
وہ سوداء ہے جو کہ خود سوداء کے جل جانے سے پیدا ہوتا ہے
تعریف علامات سوداء کی زیادتی جسم کی لاغری نیلا ہونا جلد اور چہرہ کی رنگت سیاہی مائل ہونا غوروفکر کا غلبہ ہونا معدہ کی تیزابیت کھٹی ترش ڈکاریں معدہ کی جلن قارورہ اکثر سرخ وغلیظ رہنا سوداء کی زیادتی کی علامات ہیں
1 علاج گنٹھیا
رُب افتیمون
1 کلو افتیمون لیکر اس کو
4سے5 لیٹر پانی میں پوٹلی بناکر 24 گھنٹہ سے تین دن تک اس پانی میں بھگودیں بعد اس کو ہلکی آگ پر پکائیں جب نصف پانی ختم ہوجاۓ تو پوٹلی کو نکالیں ٹھنڈا ہونے پر پوٹلی کو اچھی طرح نچوڑ لیں تاکہ اس میں موجود پانی بھی دستیاب ہوجاۓ اب یے پانی بھی برتن والے پانی میں مکس کرکے آگ پر پکائیں جب پانی شہد کی طرح گاڑھا ہوجاۓ تو اس کو اتارلیں اب کسی کڑاہی میں ریت ڈالکر اس پانی کو مزید ریتجنتر پکائیں اور کسی کھرچی چمچ وغیرہ سے ہلاتے رہیں تاکہ جلنے سے محفوظ رہے یہاں تک کہ پانی بلکل خشک ہوکر گاڑھا ہوجاۓ خیال رہے آگ بلکل ہلکی رکھنی ہے بصورت دیگر افتیمون کے لیطف اجزاء نابود ہوجاتے ہیں
اسی طرح اگر کسی برتن میں پانی ڈالکر اس برتن کے اوپر رُب والی کڑاہی رکھ کر پانی والے برتن کے منہ کو گیلے کپڑے یا آٹے سے بند کرکے بھی رُب کو تیار کیا جاسکتا ہے
دونوں طریقوں سے رُب بن جاۓ گا یے آپ پر منحصر ہے کہ آپ کس طریقہ کو زیادہ آسان سمجھتے ہیں وہ طریقہ اپنائیں
جب تمام رُب تیار ہوجاۓ تو آگ سے اتارلیں
کسی برتن ٹپ وغیرہ کو دیسی گھی سے ہلکہ تر کریں اس پر تیار شدہ رُب انڈیل دیں کسی محفوظ جگہ پر رکھ دیں دن کو دھوپ میں رکھیں اوپر شیشہ یا کپڑا ڈالیں تاکہ مٹی گرد وغبار سے بھی محفوظ رہے
گنٹھیا والے مریض کو صبح شام خالی پیٹ
مقدار خوراک 2 سے 4 رتی دودھ میں مکس کرکے استعمال کرائیں
اطباء کرام مقدار خوراک کم زیادہ بھی کر سکتے ہیں
فوائد
خلط سوداء کو نابود کرنے اکسیر کا حکم رکھتا ہے
امراض سوداوی سے پیدا ہونے والی تمام نقائص کو دور کرتا ہے
اعصابی خشکی
جنون
پاگل پن
مرگی
چڑچڑا پن
سوداوی و بلغمی مادوں کی مسہل ہے
مصفی خون
جسم کے تمام ورموں کو تحليل کرتا ہے
خاص کر ورم طحال کے لیے اکسیر ہے
یرقان کے لیے بھی مفید ہے
سوداوی ریاح کو تحليل کرتا ہے
2 علاج گنٹھیا
کچلہ مدبر کرنے کی ترکیب
1 سے ڈیڑھ لیٹر آب مقطر افتیمون
100 گرام کچلہ سالم عمدہ قسم کا
ترکیب تیاری
آب کو دیگچی میں ڈال کر آگ پر رکھیں
کچلہ کو صاف کرکے پوٹلی بناکر ڈول جنتر اس پانی میں بلکل مدہم آگ پر پکائیں جب تین گناہ پانی ختم ہوجائے تو اتارلیں اب کچلہ کو نکال کر خشک کرکے دیسی گھی میں بریاں کریں
نوٹ چاہیں تو کچلہ کا چھلکہ اتارکر درمیان میں سے پتہ نکال کر بعد بریاں کرکے استعمال کریں
3 علاج گنٹھیا
100 سنامکی مصفی
25 گرام فلفل سیاہ
50 گرام سونٹھ
25 گرام گل سرخ
25 گرام رُب افتیمون
25 گرام تیار شدہ کچلہ
ترکیب تیاری
تمام اجزاء کو الگ الگ باریک کرکے پھر مکس کریں اس میں 3 گناہ شہد شامل کرکے معروف طریقہ سے معجون بنالیں استعمال خوراک نصف گرام دن میں تین بار دودھ سے استعمال کریں
بفضل خدا کامل شفاء ہوگی
ان شاءاللہ

1 Comments
ایک سوال ہے کیا گھیٹیا اور گاوٹ میں کیا فرق ہے کیا اس میں یہ دوا استعمال کر سکتے ہیں
ReplyDelete